حیدرآباد، 10؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )تلنگانہ کے عادل آباد ضلع میں تین نوجوانوں نے مبینہ طور پر ایک 14سالہ قبائلی لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی اور انہیں میں سے ایک لڑکے نے اپنے فون پر اس واقعہ کا ویڈیو بھی بنایا۔پولیس نے آج یہ معلومات دی۔انہوں نے بتایا کہ واقعہ تین ماہ پہلے کا ہے جب کھیتوں میں کام کرنے والی یہ لڑکی اپنے مرد دوست کے ساتھ اسے آٹو رکشہ میں بیٹھ کر عادلا آباد کے مضافات آصف آباد کے چننا راجرا گاؤں کی طرف جا رہی تھی۔اس دوران تین ملزمان ایم راجو، سید متن اور رنجیت آر تمام( 23سے 27سال )نے مبینہ طور پر نابالغ لڑکی کا ریپ کیا۔متاثرہ نے اس واقعہ کی شکایت کل درج کروائی۔آصف آباد پولیس تھانے میں پولیس انسپکٹر ستیش کمار نے بتایا کہ راجو اور اس کے دو دوستوں نے لڑکی اور اس کے آٹو رکشہ ڈرائیور دوست کی پٹائی کی۔یہ تینوں لڑکی کو جھاڑیوں میں لے گئے جہاں انہوں نے اس کی عصمت دری کی۔انہوں نے بتایا کہ راجو نے اس واقعہ کی فلم بھی بنا لی اور بعد میں تینوں ملزمان نے کسی کو بھی واقعے کی معلومات دینے پر لڑکی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ۔پولیس افسر نے بتایا کہ متاثرہ نے ملزمان کے خوف کی وجہ سے پہلے تو واقعہ کے بارے میں کسی کو بھی نہیں بتایا لیکن بعد میں اس نے اپنے ماں باپ اور کمیونٹی کے سینئر لوگوں کو اس کی اطلاع دی،کل ہی اس واقعہ کی شکایت بھی درج کروائی۔تعزیرات ہند کی دفعہ 376ڈی اور پاسکو کی متعلقہ دفعات کے تحت شکایت درج کر لی گئی ہے۔لڑکی کو جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے جبکہ تینوں ملزمان کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔